The greatest
Reward of Good deeds is in Dhul-Hijjah
حدثنا هناد حدثنا أبو معاوية عن الأعمش عن مسلم
هو البطين وهو ابن أبي عمران عن سعيد بن جبير عن ابن عباس قال قال رسول الله صلی
الله عليه وسلم ما من أيام العمل الصالح فيهن أحب إلی الله من هذه الأيام العشر
فقالوا يا رسول الله ولا الجهاد في سبيل الله فقال رسول الله صلی الله عليه وسلم
ولا الجهاد في سبيل الله إلا رجل خرج بنفسه وماله فلم يرجع من ذلک بشي وفي الباب
عن ابن عمر وأبي هريرة وعبد الله بن عمرو وجابر قال أبو عيسی حديث ابن عباس . جامع
ترمذی
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، مسلم، ابن عمر حضرت ابن
عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں کئے گئے اعمال صالحہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک
تمام ایام میں کئے گئے نیک اعمال سے زیادہ محبوب ہیں۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم
نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر ان دس دنوں کے علاوہ اللہ کی
راہ میں جہاد کرے تب بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ! ہاں تب بھی انہی
ایام کا عمل زیادہ محبوب ہے البتہ اگر کوئی شخص اپنی جان ومال دونوں چیزیں لے کر
جہاد میں نکلا اور ان میں سے کسی چیز کے ساتھ تو واپس نہ ہوا (یعنی شہید ہوگیا) تو
یہ افضل ہے اس باب میں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوہریرہ عبداللہ بن عمر رضی
اللہ تعالیٰ عنہ و، اور جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے ۔ جامع
ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 741 حدیث مرفوع مکررات
9 متفق علیہ 1
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that
Allah’s Messenger (Salallaho alayhay wa sallam) said, ‘None of the days when
good deeds are done are dearer to Allah than during these ten days”. They
asked, 0 Messenger of Allah! Not even jihad in Allah’s cause?” So, he said,
“Not even jihad in Allah’s cause except that a man goes out with his body and
wealth and does not return with anyting”.[1]
Same hadith is narrated in Sunan Abu Daud.
حدثنا عثمان بن أبي شيبة حدثنا وکيع حدثنا
الأعمش عن أبي صالح ومجاهد ومسلم البطين عن سعيد بن جبير عن ابن عباس قال قال رسول
الله صلی الله عليه وسلم ما من أيام العمل الصالح فيها أحب إلی الله من هذه الأيام
يعني أيام العشر قالوا يا رسول الله ولا الجهاد في سبيل الله قال ولا الجهاد في
سبيل الله إلا رجل خرج بنفسه وماله فلم يرجع من ذلک بشي. سنن ابوداؤد
عثمان
بن ابی شیبہ، وکیع، اعمش ابوصالح، مجاہد، حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے کہ رسول
اللہ نے فرمایا کوئی نیک عمل کسی دن میں اللہ تعالیٰ کو اتنا پسند نہیں جتنا ان
دنوں میں پسند ہے یعنی ذی الحجہ کے ابتدائی دس دنوں میں۔ لوگوں نے پوچھا یا رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا! جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں۔ مگر وہ جہاد جس میں آدمی اپنا
جان و مال لے کر نکلے اور پھر واپس نہ لوٹے (بلکہ وہیں شہید ہو جائے). سنن
ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 673
Fasting in Dhul Hajjah
is equal to 2 years of Fasting & worship at night is equal to the Night of
Qadar
حدثنا أبو بکر بن نافع البصري حدثنا مسعود بن
واصل عن نهاس بن قهم عن قتادة عن سعيد بن المسيب عن أبي هريرة عن النبي صلی الله
عليه وسلم قال ما من أيام أحب إلی الله أن يتعبد له فيها من عشر ذي الحجة يعدل
صيام کل يوم منها بصيام سنة وقيام کل ليلة منها بقيام ليلة القدر . جامع ترمذی
ابوبکر بن نافع، مسعود بن واصل، نہاس بن قہم،
قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکریم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک ذوالحج کے پہلے دس دنوں کی عبادت
تمام دنوں کی عبادت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ ان ایام میں سے (یعنی ذوالحجہ کے پہلے دس
دنوں میں) ایک دن کا روزہ پورے سال کے روزوں اور رات کا قیام شب قدر کے قیام کے
برابر ہے۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 742
Sayyidina Abu Huryrah reported that the
Prophet(salallaho alayhay wa sallam) said, ‘None of the days are dearer to
Allah during which He is worshipped than the ten days ofDhul Hajjah. Fasting on
each of these days is like fasting for a year and standing (in worship) on each
of its nights is like standing on Laylatul Qadr.[2]
Fasting on 9 Dhul
Hajjah will clean sins of 2 years
حدثنا يحيى بن
سعيد حدثنا سفيان عن منصور عن مجاهد عن حرملة بن إياس عن أبي قتادة قال قال رسول
الله صلى الله عليه وسلم صوم يوم عرفة يكفر سنتين ماضية ومستقبلة وصوم عاشورا يكفر
سنة ماضية.
مسند احمد
حضرت
ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یوم
عرفہ (نو ذی الحجہ) کا روزہ دو سال کا کفارہ بنتا ہے یوم عاشوراء کا روزہ ایک سال
کا کفارہ بنتا ہے۔ مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 2570 حدیث متواتر
Narrated by Abu
Qatadah(RA)that Dear Prophet Muhammad(salallaho alayhay wa sallam) said that
the fast of the day of Arfa (9 Dhul Hajjah) will clear (become Kaffara) the
sins of 2 years and the fast on the day of Ashura (9 Moharram) will clear the
sins of one year[3].
Fasting on 9 Dhul
Hajja will clean the sins of 1 year before and 1 year afterwards
حدثنا قتيبة
وأحمد بن عبدة الضبي قالا حدثنا حماد بن زيد عن غيلان بن جرير عن عبد الله بن معبد
الزماني عن أبي قتادة أن النبي صلی الله عليه وسلم قال صيام يوم عرفة إني أحتسب
علی الله أن يکفر السنة التي قبله والسنة التي بعده قال وفي الباب عن أبي سعيد قال
أبو عيسی حديث أبي قتادة حديث حسن وقد استحب أهل العلم صيام يوم عرفة إلا بعرفة.
جامع ترمذی
قتیبہ، احمد بن
عبیدہ، حماد بن زید، غیلان بن جریر، عبداللہ بن معبد، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے اللہ
تعالیٰ سے امید ہے کہ عرفہ کے دن کا روزہ رکھنے سے ایک سال پہلے اور ایک سال بعد
کے گناہ معاف فرما دے۔ دے اس باب میں حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی روایت ہے۔ ۔ علماء
کے نزدیک یوم عرفہ کا روزہ مستحب ہے مگر میدان عرفات میں نہ ہو۔ (یعنی جب میدان
عرفات میں ہوتا مستحب نہیں). جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 733
Narrated by Abu Qtaday(ra) that Dear Prophet Muhammad
(salallaho alayhay wa sallam) said that "I have hope from Allah that
fasting on the day of Arfa(9 Dhul Hajjah),will clear (Kaffara) the sins of 1
year before and 1 year after.
Same hadith is narrated by Hazrat Abu Saeed (ra).But
other ahadith tells that during hajj in the gound of Arafat, fasting on 9 Dhul
Hajjah is not allowed.[4].
Dont fast on 9 Dhul Hajjah during the stay in Arafat
حدثنا وكيع قال
حدثنا حوشب بن عقيل قال حدثني مهدي العبدي عن عكرمة قال قال دخلت على أبي هريرة في
بيته فسألته عن صوم عرفة بعرفات فقال أبو هريرة نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم
عن صوم عرفة بعرفات. مسند احمد
عکرمہ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے گھر ان کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے ان سے میدان
عرفات میں عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا مسئلہ پوچھا انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی
اللہ علیہ وسلم نے میدان عرفات میں یوم عرفہ کا روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔ مسند
احمد:جلد چہارم:حدیث نمبر 2563 حدیث مرفوع
متفق علیہ
Narrated by Ekrama that he asked Abu
Huraira(ra) about fasting on the day of Arfa(9 Dhul Hajjah),he replied that
Dear Prophet Muhammad(salallaho alayhay wa sallam) has forbidden to fast during
the stay in the ground of Arafat[5].
حدثنا هارون بن عبد الله الحمال حدثنا سفيان بن
عيينة عن عبد الرحمن بن حميد بن عبد الرحمن بن عوف عن سعيد بن المسيب عن أم سلمة
أن النبي صلی الله عليه وسلم قال إذا دخل العشر وأراد أحدکم أن يضحي فلا يمس من شعره
ولا بشره شيا. سنن ابن ماجہ
ہارون بن عبد اللہ، سفیان بن عیینہ، عبدالرحمن
بن حمید بن عبدالرحمن بن عوف، سعید بن مسیب، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب ذی الحجہ کے پہلے دس دن ہوں اور تم میں سے کسی کا
قربانی کا ارادہ ہو تو وہ اپنے بال اور بدن میں سے کچھ بھی نہ لے۔ سنن ابن
ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 30
It was narrated from Umm Salamah that the
Prophet said: "When the ten days (of Dhul- Hijjah) begin, and one of you
wants to offer a sacrifice, let him not remove anything from his hair or skin. "
[6]
No comments:
Post a Comment